اس سے پہلے کے بیوفا ہو جائیں
کیوں نہ ے دوست جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا ہو جائے
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
اب کہ اگر جو ملے ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تیری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی فراز
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
Sort: Trending
[-]
hivewatchers (-20)(1) 5 years ago
$1.13
Reveal Comment